بھارتی انتخابات میں نریندر مودی کو اپنی ویڈیوز کے ذریعے تنقید کا نشانہ بنانے والا یوٹیوبر دھروو راٹھی مشکل میں پڑگیا۔
دھروو راٹھی کو ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب پر 23 ملین سے زیادہ لوگ فالو کرتے ہیں اور وہ مختلف سنجیدہ موضوعات سے متعلق حقائق پر مبنی یوٹیوب ویڈیوز کی وجہ سے مشہور ہیں۔
اُنہوں نے نریندر مودی کی پالیسیوں پر اپنے بےلاگ تجزیوں اور غیر متزلزل تبصروں کی وجہ سے بھارتی عوام کی خصوصی توجہ حاصل کی۔
بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما سروج نکھوا نے یوٹیوبر پر 20 لاکھ روپے ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا، دہلی کی عدالت نے کیس کی سماعت کیلئے دھروو راٹھی کو نوٹس جاری کردیا ہے، کیس کی سماعت 6 اگست کو مقرر کی گئی ہے۔
بی جے پی رہنما نے اپنے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ راٹھی نے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں انہیں توہین آمیز انداز میں ٹرولز کے طور پر پیش کیا ہے۔
مقدمے میں بی جے پی رہنما نے الزام عائد کیا کہ راٹھی نے اپنے یوٹیوب چینل پر بنائی گئی ویڈیو میں دعویٰ کیا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ٹرولرز کو مدعو کیا۔
بھارت کی حکمراں جماعت کے رہنما نے مزید کہا تھا کہ دھروو راٹھی کی ویڈیو نے 24 ملین سے زیادہ ویوز اور 20 لاکھ سے زیادہ لائیکس حاصل کیے ہیں، اور یہ تعداد ہر لمحہ بڑھتی جارہی ہے، راٹھی کے الزامات کی وجہ سے ان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ شہرت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ دھروو راٹھی کی حقائق پر مبنی ویڈیوز کی وجہ سے نریندر مودی کی بھارت میں مقبولیت بہت متاثر ہوئی تھی۔
دھروو راٹھی نے انتخابات سے قبل نریندر مودی کے لیے ایک پیغام بھی شیئر کیا تھا۔
اُنہوں نے اپنے پیغام میں لکھا تھا کہ’ایک عام آدمی کی طاقت کو کبھی کم نہ سمجھیں‘۔