بالی ووڈ کے سلطان ، سُپر اسٹار سلمان خان کا کہنا ہے کہ لارنس بشنوئی گروہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو قتل کرنا چاہتا ہے، اسی لیے انہوں نے میرے گھر کے باہر فائرنگ کی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سلمان خان نے گزشتہ ماہ اپنا بیان ممبئی پولیس کو ریکارڈ کروایا ہے، جو رواں ماہ کے آغاز میں ممبئی پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی 1735 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ کا حصہ ہے۔
تاہم اب سلمان خان کا یہ بیان منظر عام پر آگیا ہے، جس کے مطابق اداکار کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کے اہل خانہ کو گزشتہ کئی برسوں سے لارنس بشنوئی اور ان کے گینگ کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں، جس کے باعث تمام اہل خانہ کو ہر وقت الرٹ رہنے کی تنبیہ کر رکھی ہے جبکہ پولیس نے انہیں Y پلیس سیکیورٹی فراہم کر رکھی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے 14 اپریل کی صبح تقریباً 5 بجے کے قریب ممبئی میں اپنی رہائش گاہ کے باہر پٹاخوں جیسی آواز سنی تھی، بعدازاں صبح انہیں پولیس گارڈ نے بتایا کہ موٹر سائیکل پر سوار 2 افراد نے گلیکسی اپارٹمنٹ کی پہلی منزل کی بالکونی پر فائرنگ کی ہے۔
ممبئی پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں سلمان خان نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ اس حملے کا مقصد انہیں اور ان کے اہل خانہ کو قتل کرنا تھا کیونکہ اس سے قبل لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں تھی۔ اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ لارنس بشنوئی اور اس کے بھائی انمول بشنوئی نے سوشل میڈیا کے ذریعے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
انہوں نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ اس سے قبل بھی ان پر اور اہل خانہ پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی جس سے متعلق باندرہ پولیس اسٹیشن میں شکایت بھی درج کروائی تھی۔
واضح رہے کہ رواں سال 14 اپریل کو 2 موٹر سائیکل سوار افراد نے سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کی۔ اس واقعے میں ملوث مبینہ شوٹر وکی گپتا اور ساگر پال سمیت 6 افراد اب تک گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ان میں سے ایک نے یکم مئی کو پولیس کی حراست میں خودکشی کرلی تھی۔
ممبئی پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع کروائی گئی چارج شیٹ کے مطابق اداکار کو قاتلانہ حملہ کرنے والے لارنس بشنوئی گینگ کا حصہ ہیں اور انہیں اس کام کے لیے 25 لاکھ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران سلمان خان نے راجستھان کے شہر جودھ پور میں کالے ہرنوں کا شکار کیا تھا، جو بشنوئی کمیونٹی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔
بشنوئی برادری راجستھان کے تھر کے صحرائی علاقے میں آباد ہیں۔ ان کا تعلق ایک ہندو مسلک سے ہے جو پیڑ، پودوں اور جانوروں کی عبادت کرتے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ لوگ سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس کیس کے سلسلے میں اداکار کو 2018 میں 5 برس کی قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔ تاہم انہیں مختصر عرصے کے بعد ضمانت پر رہائی بھی مل گئی تھی، جس کے بعد سے بشنوئی برادری ان کی جان کی دشمن بنی ہوئی ہے۔