شرادھ
شرادھ (سنسکرت: श्राद्ध) مرگ و موت سے متعلقہ رسومات کی ایک ہندو مذہبی اصطلاح ہے۔ شرادھ اصلاً سنسکرت زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں ایسا فعل ایسی عبادت جو دل و جان، صدق دل اور مکمل خشوع و خضوع سے کی جائے۔ ہندو دھرم کے مذہبی عقائد و رسوم میں سے ایک خراج تحسین یا خراج عقیدت پیش کرنے کی رسم ہے جس کے بارے میں عقیدہ ہے کہ ہر ہندو کو اپنے آباد واجداد کو خراج عقیدت پیش کرنا چاہیے بالخصوص اپنے آنجہانی والدین کے لیے تو ضرور ہی ہر ایک کویہ خراج کی رسم ادا کرنا چاہیے۔ اس پوجا کی رسم کا ماخذ و بنیادی خیال بلاشبہ یہی ہے کہ لوگ اپنے والدین اور آبا و اجداد کی ان شفقتوں اور مہربانیوں کا شکریہ ادا کریں جن کی بنا پر آج وہ معاشرے میں کوئی مقام رکھتے ہیں یا یہ کہ جو بھی آج ان کے پاس ہے اور اور وہ جو کچھ بھی ہیں اس کا سبب اور اس کے پس پردہ ان کے ماں باپ کی انتھک محنت، محبت، شفقت اور تربیت کار فرما ہے۔ لہذا انھیں چاہیے کہ وہ ان سے اظہار عقیدت و محبت کرتے ہوئے پوجا کی یہ رسم ادا کر کے انھیں خراج عقیدت پیش کریں ا ور ان کی اخروی منازل کی آسانی کے لیے دعا بھی کریں۔اسے یوم یاد آوری بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ پوجا ماں اور باپ دونوں کے لیے علاحدہ علاحدہ سر انجام دی جاتی ہے۔ ہر دو کی برسی والے دن یا پِتر پَکش (سنسکرت: पितृपक्ष) یا شرادھ پکش (اجداد کا پندرھرواڑہ) خزاں میں شرادھ نوراتری سے عین پہلے اس رسم کو ادا کیا جاتا ہے۔[1][2][3]
رسومات
[ترمیم]اس رسم کو ادا کرنے کے لیے ”کرتا“ (وہ فرد جسے شرادھ کی رسم ادا کرنا ہوتی ہے) اُس دن اپنے عزیز و اقارب، احباب اور برہمن پنڈتوں کو مدعو کرتا ہے۔ پنڈتوں کی توقیر وہ بالکل اپنے والدین کے جیسی کرتا ہے۔ پھر وہ ہوَن (آگ کی ایک رسم) کی رسم ادا کرتا ہے اور آنجہانی ارواح کو چاولوں کے بنے گولے (پنڈ پردان رسم جو آبا و اجداد کی ارواح کو ہدیہ کی جاتی ہے) نذر کرتا ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ R. C. Prasad (1995)۔ Sraddha: The Hindu Book of the Dead۔ Motilal Banarsidass۔ ISBN 8120811925
- ↑ Sushil Mittal، Gene Thursby، مدیران (2004)۔ Hindu World۔ Routledge Worlds۔ ISBN 1134608756
- ↑ Julius Lipner (2012)۔ Hindus: Their Religious Beliefs and Practices (2 ایڈیشن)۔ Routledge۔ صفحہ: 267۔ ISBN 1135240604