چینی کمیونسٹ پارٹی
Zhōngguó Gòngchǎndǎng | |
---|---|
جنرل سیکرٹری | شی جن پنگ |
نعرہ | فلاح انسانیت[ا] |
تاسیس | 23 جولائی 1921 |
صدر دفتر | Zhongnanhai, شیچینگ ضلع, بیجنگ |
اخبار | پیپلز ڈیلی |
محفل فکر | مرکزی پالیسی محفل فکر |
فوج | یپلز لبریشن آرمی پیپلز آرمڈ پولیس چین ملیشیاء |
رکنیت (2017) | 89,450,000 |
نظریات | چینی کمیونزم[1][2] مارکسیت چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم Chinese unification |
بین الاقوامی اشتراک | عالمی محنت کشوں اور کمیونسٹ پارٹیوں کا اجلاس |
ترانہ | |
قومی عوامی کانگریس (چین) | 2,119 / 2,980 (71%) |
قومی عوامی کانگریس (چین) کی سٹینڈنگ کمیٹی | 121 / 175 (69%) |
جماعت کا پرچم | |
ویب سائٹ | |
cpc |
چین کی کمیونسٹ پارٹی (سی پی سی)جسے چینی کمیونسٹ پارٹی بھی کہا جاتا ہے، یہ عوامی جمہوریہ چین کی بانی اور حکمران سیاسی جماعت ہے۔ کمیونسٹ پارٹی برعظیم چین کے اندر واحد حکومتی جماعت ہے، جس نے صرف آٹھ دوسری مختص شدہ سیاسی جماعتوں کو قائم رہنے کی اجازت دی ہے۔ اسے 1921 میں چیف ڈوچی اور لی دوظو کی طرف سے قائم کیا گیا تھا۔ تھوڑے عرصے میں پارٹی تیزی سے بڑھ گئی اور 1949ء کے دوران اس نے چین خانہ جنگی کے بعد قوم پرست کومتانگ حکومت کو برعظیم چین سے بے دخل کر دیا تھا۔ یہ پارٹی دنیا کی سب سے بڑی مسلح افواج، پیپلز لبریشن آرمی کو بھی کنٹرول کرتی ہے۔ پارٹی کو سرکاری طور پر روسی مارکسی لینن کے وضع کردہ جمہوری مرکزیت کے اصول کی بنیاد پر منظم کیا جاتا ہے، اس اصول کے مطابق پالیسیوں پر متفق اتحاد کے لیے جمہوریت اور کھلی گفتگو کی ضرورت ہوتی ہے۔ پارٹی کا بالائی ادارہ قومی کانگریس ہے جس کا اجلاس ہر پانچ سال بعد منعقد کیا جاتا ہے۔ جب قومی کانگریس کا سیشن نہ ہو رہا ہو تو مرکزی کمیٹی سب سے زیادہ بااختیار ہے لیکن چونکہ مرکزی کمیٹی کا اجلاس عام طور پر سال میں صرف ایک بارہوتا ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر فرائض اور ذمہ داریاں پولٹ بیورو اور سٹینڈنگ کمیٹیوں کے پاس ہیں جن کی مستقل کمیٹیاں موجود ہیں۔ پارٹی کا رہنما جنرل سیکریٹری (سیاسی معاملات کے ذمہ دار)، چیئرمین مرکزی فوجی کمیشن(فوجی معاملات کے ذمہ دار) اور رسمی ریاستی صدر ہوتا ہے۔ پارٹی کا موجودہ رہنما شی جن پنگ ہے جسے اکتوبر 2012ء میں میں منعقد 18 ویں قومی کانگریس میں منتخب کیا گیا۔
کمیونسٹ پارٹی اشتمالیت کے لیے سرگرم ہے اور ہر سال محنت کشوں اور کمیونسٹ پارٹیوں کا اجلاس طلب کرتی ہے۔ پارٹی کے آئین کے مطابق، پارٹی مارکسزم-لیننزم، ماؤ زے تنگ کے نظریات، چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم، دنگ شاوپنگ نظریہ، تین نمائندگان، سائنسی ترقی اورشی جن پنگ سوشلزم کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔یہ چین کی اقتصادی اصلاحات کے لیے سرکاری وضاحت پیش کرتی ہے کہ ملک سوشلزم کے ابتدائی مرحلے میں ہے اور یہ مرحلہ سرمایہ دارانہ طبع پیداوار سے مماثلت رکھتا ہے۔ ماؤ زے تنگ کے تحت قائم کردہ منصوبہ بند معیشت کی جگہ سوشلسٹ منڈی کی معیشیت قائم کر دی گئی ہے۔موجودہ معاشی نظام کی بنیاد "عمل سچ کے لیے مکمل معیار" کے قول پر ہے۔
1990ء میں مشرقی یورپی کمیونسٹ حکومتوں کے خاتمے اور 1991ء میں سوویت یونین کی تحلیل کے بعد سے کمیونسٹ پارٹی سوشلسٹ ریاستوں کی حکمران جماعتوں کے ساتھ “پارٹی سے پارٹی“ کے تعلقات پر زور دیتی ہے۔ ساتھ ہی دنیا بھر میں غیر حکمران کمیونسٹ پارٹیوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو برقرار رکھا ہے، 1980 کے دہائی سے اس نے کئی غیر کمیونسٹ جماعتوں کے ساتھ تعلقات قائم کیے ہیں۔ جن میں اہم سوشل ڈیموکریٹک اور یک پارٹی نظام کی حامی پارٹیوں سے تعلقات استوار کیے ہیں۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ The slogans at Xinhuamen ("New China Gate", the main entrance to Zhongnanhai) are "Serve the People" (middle), "Long live the great Communist Party of China" (left), and "Long live ever-victorious Mao Zedong Thought" (right).
- ↑ Thomas Kane (2001)۔ "China's Foundations: Guiding Principles of Chinese Foreign Policy"۔ Comparative Strategy۔ 20: 45–55۔ doi:10.1080/01495930150501106۔
"leaders see maintaining their distinct political ideology as being integral to maintaining their distinct political identity. Although “socialism with Chinese characteristics” may have evolved into something quite different from the communism Mao envisioned"
- ↑ James Hsiung (1970)۔ Ideology & Practice: The Evolution of Chinese Communism