ممتاز بھٹو
ممتاز بھٹو | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
سندھ کے آٹھویں گورنر | |||||||
مدت منصب 22 دسمبر 1971ء – 20 اپریل 1972ء | |||||||
صدر | ذوالفقار علی بھٹو | ||||||
| |||||||
سندھ کے 13 ویں وزیر اعلی | |||||||
مدت منصب 1 مئی 1972ء – 20 دسمبر 1973ء | |||||||
گورنر | |||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 28 نومبر 1933ء گڑھی خدا بخش |
||||||
وفات | 18 جولائی 2021ء (88 سال) کراچی |
||||||
رہائش | سندھ | ||||||
شہریت | برطانوی ہند (1933–1947) پاکستان (1947–2021) |
||||||
جماعت | پاکستان پیپلز پارٹی (1967–1989) پاکستان تحریک انصاف (2017–2021) |
||||||
اولاد | أمير بخش بوتو | ||||||
والد | نبي بخش بوتو | ||||||
رشتے دار | ذوالفقار علی بھٹو (کزن) شاہ نواز بھٹو (چچا) غلام مرتضیٰ بھٹو (دادا) |
||||||
خاندان | بھٹو خاندان | ||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | لنکنز ان جامعہ اوکسفرڈ سینٹ جارجز کالج، مسوری |
||||||
پیشہ | سیاست دان ، وکیل | ||||||
مادری زبان | اردو | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | سندھی ، اردو ، انگریزی | ||||||
درستی - ترمیم |
ممتاز علی خان بھٹو(ولادت: 28 نومبر 1933ء- وفات: 18 جولائی 2021ء) ایک پاکستانی سیاست دان تھے جنھوں نے 22 دسمبر 1971ء سے 20 اپریل 1972ء تک سندھ کے آٹھویں گورنر اور بعد میں سندھ کے 13 ویں وزیر اعلی کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ وہ ذوالفقار علی بھٹو کے پہلے کزن بھی تھے، جو 1973ء سے 1977ء تک پاکستان کے وزیر اعظم اور بے نظیر بھٹو کے دوسرے کزن تھے جو 1988ء سے 1990ء تک، دوبارہ 1993ء سے 1996ء تک وزیر اعظم پاکستان تھیں۔ ان کا تعلق سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی سے تھا اور اس کے اولین قائدین میں سے تھے لیکن بعد میں اپنی سیاسی جماعت سندھ نیشنل فرنٹ کے قیادت کرتے تھے، وہ وفاقی وزیر بھی رہے۔ امیر بخش خان بھٹو کے والد اور نبی بخش خان بھٹو کے بیٹے تھے۔
پیدائش
[ترمیم]سردار ممتاز علی بھٹو 28 نومبر 1933ء کو لاڑکانہ کے پیر بخش بھٹو میں امیر بخش خان بھٹو کے ہاں پیدا ہوئے۔
سیاسی زندگی
[ترمیم]شہید ذوالفقار بھٹو کے کزن اور قریبی ساتھی ہونے کے باعث سردار ممتاز بھٹو 1967ء سے 1989ء تک پاکستان پیپلز پارٹی سے وابستہ رہے۔ 1967ء میں انھوں نے اپنے کزن ذو الفقار علی بھٹو کے ساتھ مل کر پیپلز پارٹی قائم کی اور اس کی پرنسپل کمیٹی کے رکن بنے۔[2]
سردار ممتاز بھٹو 32 سال کی عمر میں پہلی مرتبہ رکن سندھ اسمبلی بنے ، انھوں نے 1972ء میں نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے طور پر فرائض سر انجام دیے جبکہ 1971 میں آٹھویں گورنر سندھ کی حیثیت سے بھی خدمت سر انجام دیں۔
ممتاز بھٹو نے 22 دسمبر 1971ء سے 20 اپریل 1972ء تک سندھ کے آٹھویں گورنر کے فرائض سر انجام دیے، بعد ازاں یکم مئی 1972ء سے 20 دسمبر 1972ء تک وہ صوبہ سندھ کے 13ویں وزیر اعلیٰ بھی رہے۔
ممتاز علی بھٹو 1967ء سے 1988ء تک پیپلزپارٹی سے وابستہ رہے۔بے نظیر بھٹو سے سیاسی اختلافات کے باعث پی پی پی سے الگ ہو گئے اور 1989ء میں ون یونٹ کی بنیاد پر ممتاز بھٹو نے سندھ نیشنل فرنٹ کے نام سے سیاسی جماعت تشکیل دی۔ کچھ عرصہ مسلم لیگ میں بھی رہے، 2017ء میں ممتاز بھٹو نے اپنی سیاسی جماعت کو تحریک انصاف میں ضم کر دیا تھا۔ ممتاز علی بھٹو وفاقی وزیر ریلوے کمیونیکیشن اور شپنگ کارپوریشن بھی رہے،
واضح رہے کہ سردار ممتاز علی بھٹو شہید ذو الفقار علی بھٹو کے چچا زاد بھائی تھے۔[2]
وفات
[ترمیم]ممتاز بھٹو نے 18 جولائی 2021ء کو 88 سال کی عمر میں کراچی میں وفات پائی۔[3][4]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ "Former CM Sindh Mumtaz Bhutto passes away"۔ Geo News۔ 18 Jجولائی 021
- ^ ا ب "سابق گورنر سندھ ممتاز بھٹو انتقال کر گئے- Geo News Urdu"۔ urdu.geo.tv
- ↑ "سابق گورنر سندھ ممتاز بھٹو انتقال کر گئے"۔ جیو ٹی وی
- ↑ "سینئر سیاستدان ممتاز بھٹو انتقال کر گئے"۔ روزنامہ جنگ
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل رحمان گل
|
گورنر سندھ 1971 – 1972 |
مابعد میر رسول بخش ٹالپر
|
ماقبل | وزیر اعلیٰ سندھ 1972 – 1973 |
مابعد |
ماقبل | وزیر اعلیٰ سندھ (نگراں) 1996 – 1997 |
مابعد |
ماقبل واحد بخش بھٹو (1924-1931)
نواب نبی بخش خان بھٹو
|
بھٹو قبیلے کے سربراہ 1979 |
برسرِ عہدہ |
- 1933ء کی پیدائشیں
- 28 نومبر کی پیدائشیں
- 2021ء کی وفیات
- 18 جولائی کی وفیات
- کراچی میں وفات پانے والی شخصیات
- مقام و منصب سانچے
- بھٹو خاندان
- پاکستان پیپلز پارٹی کے سیاست دان
- پاکستان تحریک انصاف کے سیاست دان
- پاکستانی ارکان قومی اسمبلی 1965ء تا 1969ء
- پاکستانی سیاست دان
- پاکستانی شیعہ
- پاکستانی وکلا
- جامعہ اوکسفرڈ کے فضلا
- سندھ کے گورنر
- سندھ کے وزرائے اعلیٰ
- سندھی سیاستدان
- سندھی شخصیات
- ضلع لاڑکانہ کی شخصیات
- لارنس کالج، مری کے فضلا
- لنکنز ان کے ارکان